Thursday 31 October 2013

Geo Kahani, Bauhat Purani

جیو کہانی، بہت پرانی 
آج کل جیو اور آے آر وائی گروپس میں لڑائی عروج پر ہے- اسی سلسلے میں جیو نے ایک وضاحت جاری کی ہے جس میں اپنے اوپر لگاۓ گئے الزامات کا جواب دیا ہے اور اپنی ازلی معصومیت ثابت کرنے کے لئے یہ دعویٰ  کیا ہے کہ ماضی میں بھی جنگ گروپ پر ٹیکس چوری اور ڈیوٹی چوری کے کیسز غلط ثابت ہو چکے ہیں. یہ  ٹیکس چوری اور ڈیوٹی چوری کا معامله کیا تھا اس کی تفصیل شاید ہی آپ کو انٹرنیٹ پر کہیں ملے- تاریخ میں یہ کہانی درج کرانے کے لئے میں نے یہ کاوش کی ہے 

 یہ ١٩٩٩ کی بات ہے مسلم لیگ ن کی حکومت تھی، پرائیویٹ ٹی وی چینلز ابھی شروع نہیں ہوے تھے لیکن حکومت نے اس بارے میں اپنی پالیسی کا اعلان کر دیا تھا. حکومتی پالیسی کے مطابق پرائیویٹ چینلز کے لائسنس اخباری گروپس کو نہیں دیے جائیں گے تا کہ معلومات پر ایک ہی طبقے کی اجاراداری قائم نہ ہو. جنگ گروپ اس پالیسی پر بہت ناراض ہوا اور اس نے حکومت کو سبق سکھانے کے لئے حکومت پر سخت تنقید کا آغاز کر دیا. جنگ اخبار نے حکومت مخالف خبروں کو نمایاں جگہ دینا شروع کر دی. مسلم لیگ ن نے بھی جوابی وار کرنے کے لئے جنگ گروپ کے انکم ٹیکس اور امپورٹ کے   کھاتے کھول ڈالے. ریکارڈ کی چھان بین سےحکومت کے ہاتھ ایک انتہائی مظبوط کیس آ گیا جو جنگ گروپ کی جمع کرانے ہوۓ اپنے ہی کاغذات سے ثابت ہوتا تھا

:کیس کچھ یوں تھا
اس زمانے میں نیوز پرنٹ کاغذ کی درآمد پر کافی کسٹم ڈیوٹی عائد تھی اور اخبارات کو ان کی سرکولیشن کے حساب سے ڈیوٹی  فری درآمد کا کوٹہ الاٹ کیا جاتا تھا.  سرکاری اشتہارات بھی اخبارات کی سرکولیشن کے حساب سےبانٹے جاتے تھے. ان مراعات سے فائدہ اٹھانے کے لئے جنگ نے اپنی سرکولیشن کئی گنا زیادہ ظاہر کی. دوسری طرف انکم ٹیکس ریٹرن میں آمدنی کم دکھانے کے لئے جنگ گروپ نے سرکولیشن حقیقت سے کہیں کم ظاہر کی. غرض یہ کے جنگ گروپ کے اپنے ہی اعداد وشمار ایک دوسرے سے متصادم تھے اوراس کا جھوٹ اور ٹیکس چوری ثابت کر رہے تھے. ایف بی آر نے جنگ گروپ پر دو کیسز بنا ڈالے ایک کسٹم ڈیوٹی کی چوری کا اور دوسرا انکم ٹیکس چوری کا. جنگ پر انکم ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی کی مد میں کروڑں روپے واجب الادا تھے. جنگ  گروپ حکومت کی اس جسارت پر مزید چراغ پا ہو گیا. اس زمانے کے جنگ اخبار آپ کو اگر کہیں مل جائیں تو ضرور پڑھیں. یہ اخبارات انتقامی صحافت کی بدترین مثال ہیں

جنگ گروپ بری طرح پھنس چکا تھا لیکن پھر بارہ اکتوبر، ١٩٩٩ آ گیا اور پرویز مشرّف نے اقتدار پر قبضہ کر لیا. بارہ اکتوبر جنگ گروپ کے لئے عید کا دن ثابت ہوا. پرویز مشرف کی بغاوت کے حق میں راۓ عامہ ہموار کرنے کے صلے میں نہ صرف جنگ گروپ پر قائم کردہ کسٹم ڈیوٹی اور انکم ٹیکس کے کیسز ختم کر دیے گئے بلکہ پرویز مشرف نے قوم سے اپنے پہلے ہی خطاب میں جنگ گروپ کو پرائیویٹ نیوز چینلز کی خوشخبری بھی سنا دی 

 میڈیا کی موجودہ لڑائی میں جنگ حق پر ہے یا نہیں، یہ تو میں نہیں جانتا لیکن جنگ گروپ اپنے بدصورت ماضی کا حوالہ دے کر یقینآ مجھے قائل نہیں کر سکتا 

No comments:

Post a Comment